فیس بک کی صارفین کیلئے کمپنی کی جانب سے نئی زبر دست سہولت
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) مقبول سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے صارفین کو اپنی طرف کھینچنے کے لئے ایک اور بڑا قدم اٹھادیا ہے۔ یہ ویب سائٹ اب اپنی میسنجر ایپ کے ذریعے رقم کی منتقلی کی سہولت بھی فراہم کرنے جارہی ہے۔
رقم کی منتقلی کے لئے میسنجر صارفین ’$‘ کے آئی کون پر کلک کریں گے۔ یہ نیا آئی کون تصاویر اور سٹیکرز بھیجنے والے بٹن کے ساتھ واقع ہوگا۔ اس کے بعد اوپری دائیں کونے میں بھیجی جانے والی رقم کا اندراج کیا جائے گا اور ڈیبٹ کارڈ کا نمبر بھی درج کیا جائے گا۔ پہلی دفعہ رقم منتقل کرنے کے لئے ڈیبٹ کارڈ کا نمبر درج کرنا ضروری ہوگا جبکہ ایک دفعہ نمبر درج کرنے کے بعد آپ ایک پن کوڈ تخلیق کرسکتے ہیں جسے اگلی بار رقم منتقل کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکے گا۔
جن ایپل ڈیوائسز پر ٹچ آئی ڈی کی سہولت دستیاب ہے انہیںا ستعمال کرنے والے صارفین ٹرانزیکشن کی منظوری کے لئے فنگر پرنٹ کا استعمال بھی کرسکیں گے۔ فیس بک نے صارفین کی تسلی کے لئے بتایا ہے کہ اس ویب سائٹ پر پہلے ہی روزانہ 10 لاکھ سے زائد ٹرانزیکشن کی جارہی ہیں لہٰذا میسنجر کے ذریعے رقم منتقل کرنے والوں کو کسی قسم کے سیکیورٹی خدشات کے بارے میں متفکر ہونے کی ضرورت نہیں۔
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) مقبول سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک نے صارفین کو اپنی طرف کھینچنے کے لئے ایک اور بڑا قدم اٹھادیا ہے۔ یہ ویب سائٹ اب اپنی میسنجر ایپ کے ذریعے رقم کی منتقلی کی سہولت بھی فراہم کرنے جارہی ہے۔
رقم کی منتقلی کے لئے میسنجر صارفین ’$‘ کے آئی کون پر کلک کریں گے۔ یہ نیا آئی کون تصاویر اور سٹیکرز بھیجنے والے بٹن کے ساتھ واقع ہوگا۔ اس کے بعد اوپری دائیں کونے میں بھیجی جانے والی رقم کا اندراج کیا جائے گا اور ڈیبٹ کارڈ کا نمبر بھی درج کیا جائے گا۔ پہلی دفعہ رقم منتقل کرنے کے لئے ڈیبٹ کارڈ کا نمبر درج کرنا ضروری ہوگا جبکہ ایک دفعہ نمبر درج کرنے کے بعد آپ ایک پن کوڈ تخلیق کرسکتے ہیں جسے اگلی بار رقم منتقل کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکے گا۔
جن ایپل ڈیوائسز پر ٹچ آئی ڈی کی سہولت دستیاب ہے انہیںا ستعمال کرنے والے صارفین ٹرانزیکشن کی منظوری کے لئے فنگر پرنٹ کا استعمال بھی کرسکیں گے۔ فیس بک نے صارفین کی تسلی کے لئے بتایا ہے کہ اس ویب سائٹ پر پہلے ہی روزانہ 10 لاکھ سے زائد ٹرانزیکشن کی جارہی ہیں لہٰذا میسنجر کے ذریعے رقم منتقل کرنے والوں کو کسی قسم کے سیکیورٹی خدشات کے بارے میں متفکر ہونے کی ضرورت نہیں۔
No comments